کبھی کبھی مجھے اتنا بھی تو نبھایا کر

کبھی کبھی مجھے اتنا بھی تو نبھایا کر

کہ اپنے آپ کو کچھ دیر بھول جایا کر

نہ چھت پہ چاند ٹکے گا نہ رات ٹھہرے گی

ہر ایک خواب کو آنکھوں میں مت سجایا کر

میں چاہتی ہوں کہ ہر روپ میں تجھے دیکھوں

کبھی کبھی مری باتوں سے تنگ آیا کر

تری پسند کی غزلیں میں لکھ تو دوں لیکن

یہ شرط ہے کہ انہیں ہی تو گنگنایا کر

میں کشتیوں کی کہانی تجھے سناؤں گی

تو ساحلوں کی کہانی مجھے سنایا کر

میں اپنے آپ سے ملنے کو بھی ترس جاؤں

مرے وجود میں اتنا بھی مت سمایا کر

(544) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sonroopa Vishal. is written by Sonroopa Vishal. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sonroopa Vishal. Free Dowlonad  by Sonroopa Vishal in PDF.