Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3720d314c5b1078f1d12ac8716482ef3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اک روشنی کا زہر تھا جو آنکھ بھر گیا - سوہن راہی کی شاعری - Darsaal

اک روشنی کا زہر تھا جو آنکھ بھر گیا

اک روشنی کا زہر تھا جو آنکھ بھر گیا

ہر دائرہ وہ سوچ کا مفلوج کر گیا

تھی عاقبت کی خامشی تنہائیوں کی چیخ

دنیا یہ کہہ رہی تھی مرا وقت مر گیا

جو شہر درد میں تھا گھنی چھاؤں کا شجر

کچھ دھوپ تھی کڑی کہ خلا میں اتر گیا

کیا لطف تشنگی تھا مجھے کچھ خبر نہیں

کتنے سمندروں سے میں پیاسا گزر گیا

کر کے جو برہنہ مجھے غیروں کی بھیڑ میں

وہ میرا درد زندگی جانے کدھر گیا

یہ اجنبی سے لوگ یہ انجان سا جہاں

اپنے وجود سے ہی میں شاید گزر گیا

(595) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sohan Rahi. is written by Sohan Rahi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sohan Rahi. Free Dowlonad  by Sohan Rahi in PDF.