رشتوں کی کائنات میں سمٹی ہوئی ہوں میں

رشتوں کی کائنات میں سمٹی ہوئی ہوں میں

مدت سے اپنے آپ کو بھولی ہوئی ہوں میں

میں خوش نصیب ہوں مرے اپنوں کا ساتھ ہے

تنہائیوں سے پھر بھی کیوں لپٹی ہوئی ہوں میں

دم گھونٹتی رہی ہوں تمنا کا ہر سمے

ان حسرتوں کی قبر سجاتی رہی ہوں میں

آتی ہے یاد آپ کی مجھ کو کبھی کبھی

ایسا نہیں کہ آپ کو بھولی ہوئی ہوں میں

اس چارہ گر کو زخم دکھاؤں یا چپ رہوں

اس کشمکش میں آج بھی الجھی ہوئی ہوں میں

ہوں فکر مند آج کے حالات دیکھ کر

بیٹی کی ماں ہوں اس لئے سہمی ہوئی ہوں میں

جذبات کیسے نظم کروں اپنے شعر میں

کب سے اسی خیال میں ڈوبی ہوئی ہوں میں

بے کار زندگی میں یہ کیسی خلش سیاؔ

سب کچھ ملا ہے پھر بھی کمی ڈھونڈھتی ہوں میں

(619) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siya Sachdev. is written by Siya Sachdev. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siya Sachdev. Free Dowlonad  by Siya Sachdev in PDF.