Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_bb8de94444434c577b1d8e197cf36fc8, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یوں سبک دوش ہوں جینے کا بھی الزام نہیں - سراج لکھنوی کی شاعری - Darsaal

یوں سبک دوش ہوں جینے کا بھی الزام نہیں

یوں سبک دوش ہوں جینے کا بھی الزام نہیں

آہ اتنی بڑی دنیا میں کوئی کام نہیں

میری تحقیق مرا حسن نظر عام نہیں

کوئی عالم ہو مرے آئنہ میں شام نہیں

اوس دامن پہ ہے آنکھوں میں نمی کی جھلکی

صبح ہونے پہ بھی آسودگئ شام نہیں

مست ہوں نشۂ پرواز میں اب ہوش کہاں

ہم نوا دیکھ مرا رخ تو سوئے دام نہیں

ماتم اب خاک کروں بے سر و سامانی کا

اک دیا آج میسر ہے تو اب شام نہیں

نشۂ ہوش پہ تھی کم نظری کی تہمت

کھل گئی آنکھ تو اب کوئی سر بام نہیں

یاد ہیں چشم نوازش کے وہ پیہم نشتر

اب تو بیگانہ نگاہی کا بھی پیغام نہیں

کوئی سرخی ہو تو افسانہ سمجھ میں آئے

ہائے وہ دل کی خلش جس کا کوئی نام نہیں

غسل توبہ کے لئے بھی نہیں ملتی ہے شراب

اب ہمیں پیاس لگی ہے تو کوئی جام نہیں

پھر اجالا ہی اجالا نظر آتا ہے سراجؔ

دل ہو بیدار تو دنیا میں کبھی شام نہیں

(690) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siraj Lakhnavi. is written by Siraj Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siraj Lakhnavi. Free Dowlonad  by Siraj Lakhnavi in PDF.