Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_be51fbf8ed44fd13a2950bb8458364c1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تجھے پا کے تجھ سے جدا ہو گئے ہم - سراج لکھنوی کی شاعری - Darsaal

تجھے پا کے تجھ سے جدا ہو گئے ہم

تجھے پا کے تجھ سے جدا ہو گئے ہم

کہاں کھو دیا تو نے کیا ہو گئے ہم

محبت میں اک سانحا ہو گئے ہم

ابھی تھے ابھی جانے کیا ہو گئے ہم

محبت تو خود حسن ہے حسن کیسا

یہ کس وہم میں مبتلا ہو گئے ہم

یہ کیا کر دیا انقلاب محبت

ذرا آئینہ لا یہ کیا ہو گئے ہم

حقیقت میں بندہ بھی بننا نہ آیا

سمجھتے ہیں دل میں خدا ہو گئے ہم

قیامت تھا تجھ سے نگاہوں کا ملنا

زمانے سے نا آشنا ہو گئے ہم

نہ راس آئیں آخر ہمیں ٹھنڈی سانسیں

عجب ساز تھے بے صدا ہو گئے ہم

تصور میں بل پڑ گئے ابروؤں پر

یہ کس بے وفا سے خفا ہو گئے ہم

گداز محبت ہمیں دل بنا دے

بس ایک آنچ اور آبلہ ہو گئے ہم

کبھی بزم ہستی کی رونق ہمیں تھے

سراجؔ اب بجھا سا دیا ہو گئے ہم

(636) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siraj Lakhnavi. is written by Siraj Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siraj Lakhnavi. Free Dowlonad  by Siraj Lakhnavi in PDF.