Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e6b229283322510491a2fe3a51fe0640, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نگاہ یار یوں ہی اور چند پیمانے - سراج لکھنوی کی شاعری - Darsaal

نگاہ یار یوں ہی اور چند پیمانے

نگاہ یار یوں ہی اور چند پیمانے

اب اپنے ہوش میں آنے نہ پائیں دیوانے

محبت اصل میں کیا چیز ہے خدا جانے

دہن میں جتنی زبانیں ہیں اتنے افسانے

جو اشک سرخ ہے نامہ نگار ہے دل کا

سکوت شب میں لکھے جا رہے ہیں افسانے

جہان ہوش میں تا حشر تبصرے ہوں گے

زباں میں اپنی یہ کیا کہہ رہے تھے دیوانے

شگون اس نگہ مے فروش سے لے کر

ہم آپ وضع کریں گے ہزار میخانے

نہ پوچھو آہ محبت کی رخنہ اندازی

خدا گواہ ہے اپنے ہوئے ہیں بیگانے

ہر اشک سرخ ہے دامان شب میں آگ کا پھول

بغیر شمع کے بھی جل رہے ہیں پروانے

قدم قدم پہ صدائے شکست توبہ ہے

نثار لغزش ساقی ہزار پیمانے

فریب حسن سماعت تری دہائی ہے

حقیقتوں کی جگہ چھینتے ہیں افسانے

بلند و پست نظر فرق ظاہری ہے سراجؔ

بنے تو ہیں انہیں آبادیوں سے ویرانے

(698) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siraj Lakhnavi. is written by Siraj Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siraj Lakhnavi. Free Dowlonad  by Siraj Lakhnavi in PDF.