Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f0ff8feb0475a6251fb37b73f2c67871, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مٹا سا حرف ہوں بگڑی ہوئی سی بات ہوں میں - سراج لکھنوی کی شاعری - Darsaal

مٹا سا حرف ہوں بگڑی ہوئی سی بات ہوں میں

مٹا سا حرف ہوں بگڑی ہوئی سی بات ہوں میں

جبین وقت پہ اک نقش بے ثبات ہوں میں

بتا بسیط زمانے ہے کیا یہی انصاف

جو ہے عدوئے نمود سحر وہ رات ہوں میں

گمان یہ تھا کہ ہوں مرکز ہجوم نگاہ

یقین یہ ہے کہ محروم التفات ہوں میں

ہے کس گنہ کی سیاہی مری غلط فہمی

میں جانتا تھا کہ روح تجلیات ہوں میں

ہر آہ سرد ہے افتاد اشک کی تفسیر

اکھڑ چلے ہیں قدم وقف حادثات ہوں میں

پڑھوں شکست عزائم کا مرثیہ کب تک

نہ جانے کب سے سپرد‌ مقدرات ہوں میں

یہ سب درست مگر پھر یہی کہوں گا سراجؔ

خود اک زمانہ ہوں خود ایک کائنات ہوں میں

(614) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siraj Lakhnavi. is written by Siraj Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siraj Lakhnavi. Free Dowlonad  by Siraj Lakhnavi in PDF.