Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0c59d780110f0a99086cb66ae5e038e9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ملا دلا سہی اک خشک ہار باقی ہے - سراج لکھنوی کی شاعری - Darsaal

ملا دلا سہی اک خشک ہار باقی ہے

ملا دلا سہی اک خشک ہار باقی ہے

ابھی بہار شکست بہار باقی ہے

نظر سنوار چکی کتنے آئنہ خانے

اسی طرح ہوس دید یار باقی ہے

بچھونا کانٹوں کا ہے پھر بھی آئی جاتی ہے نیند

ابھی تصور زانوئے یار باقی ہے

شکست عہد کے کیوں ہوں نہ سلسلے قائم

اک آسرا پس ہر اعتبار باقی ہے

قفس میں فرصت فکر چمن طراز کہاں

یہی بہت ہے خیال بہار باقی ہے

وہ آنکھیں بھی کھلیں بدلی جو وقت نے کروٹ

ادھر نہیں اب ادھر انتظار باقی ہے

یہ روح و تن کی جدائی کا مرثیہ کب تک

وہی دو رنگیٔ لیل و نہار باقی ہے

چمن تو نیم نگاہی نے کر دیا تقسیم

خدائے وقت کوئی اور وار باقی ہے

سراجؔ اب بھی یہ اقلیم رنگ و بو ہے بہت

لٹی لٹائی ہوئی جو بہار باقی ہے

(591) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siraj Lakhnavi. is written by Siraj Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siraj Lakhnavi. Free Dowlonad  by Siraj Lakhnavi in PDF.