Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7d514e5c6f8bf38d8da050815ceceabd, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بے سمجھے بوجھے محبت کی اک کافر نے ایمان لیا - سراج لکھنوی کی شاعری - Darsaal

بے سمجھے بوجھے محبت کی اک کافر نے ایمان لیا

بے سمجھے بوجھے محبت کی اک کافر نے ایمان لیا

اب آٹھ آٹھ آنسو روتے ہیں کیوں دل کا کہنا مان لیا

ہم فکر میں تھے چھپ کر دیکھیں ان جلووں نے پہچان لیا

جب تک یہ نظر اٹھے اٹھے ظالم نے پردہ تان لیا

کیوں حسن گراں مایہ یہ کیا تیرے جلوے اتنے ارزاں

ایک ایک خدا اپنا اپنا جس نے جسے چاہا مان لیا

جس پر صدقے دونوں عالم اس اشک کی قیمت کیا کہئے

پلکوں پر اپنی تول چکے دامن میں کسی کے چھان لیا

یہ کوہ گراں ہلتے ہیں کہیں اور پھر مضبوط ارادوں کے

پتھر کی لکیر ہے اے ناصح جو ہم نے دل میں ٹھان لیا

جلوہ کہ فریب جلوہ تھا جو ہو تصویر مکمل تھی

اک شور اٹھا ہر جانب سے پہچان لیا پہچان لیا

مجھ سے تو کسی سے بیر نہ تھا دنیا مرے خون کی پیاسی ہے

مقتل کی طرف سے جو گزرا اک ہاتھ لہو میں سان لیا

ہونٹوں پہ بناوٹ کی وہ ہنسی فریاد کا عالم سانسوں میں

ظالم کی محبت چھپ نہ سکی جس نے دیکھا پہچان لیا

برسوں الجھے ارباب خرد یہ ایک گرہ اب تک نہ کھلی

سر آپ ہی جھک گئے سجدے میں گھبرا کے خدا کو مان لیا

مرنا ہو سراجؔ کہ جینا ہو بے منت غیر ہو جو کچھ ہو

کیا رہ گئی خنجر قاتل کا گردن پہ اگر احسان لیا

(581) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siraj Lakhnavi. is written by Siraj Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siraj Lakhnavi. Free Dowlonad  by Siraj Lakhnavi in PDF.