Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2e99fc428db57e1cd1f7cc37c7cc2d7c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اب نہ کچھ سننا نہ سنانا رات گزرتی جاتی ہے - سراج لکھنوی کی شاعری - Darsaal

اب نہ کچھ سننا نہ سنانا رات گزرتی جاتی ہے

اب نہ کچھ سننا نہ سنانا رات گزرتی جاتی ہے

ختم ہے اب بے کہے فسانہ رات گزرتی جاتی ہے

جلدی کیا ہے برق تبسم دھواں بنے گا خود آنسو

دن ہو لے پھر آگ لگانا رات گزرتی جاتی ہے

طشت طلائی میں سورج کے ایک اک اشک پرکھ لینا

وقت سحر الزام لگانا رات گزرتی جاتی ہے

رہ نہیں سکتے مجرم آنسو قیدی حبابی شیشے میں

وقت پہ چھلکے گا پیمانہ رات گزرتی جاتی ہے

بستر پر سرخ انگاروں کے دھوئیں کی چادر اوڑھے ہوئے

سوتا رہتا ہے پروانہ رات گزرتی جاتی ہے

زندہ خون کے آنسو ہیں یہ تھوڑی دیر تڑپنے دے

وقت سحر مٹی میں ملانا رات گزرتی جاتی ہے

شبنم سے پھولوں کے کٹورے خالی ہو جائیں گے سراجؔ

اشکوں سے بھر لو پیمانہ رات گزرتی جاتی ہے

(627) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siraj Lakhnavi. is written by Siraj Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siraj Lakhnavi. Free Dowlonad  by Siraj Lakhnavi in PDF.