Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_46f81820e906166e7315bb03d7549064, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آنکھوں میں آج آنسو پھر ڈبڈبا رہے ہیں - سراج لکھنوی کی شاعری - Darsaal

آنکھوں میں آج آنسو پھر ڈبڈبا رہے ہیں

آنکھوں میں آج آنسو پھر ڈبڈبا رہے ہیں

ہم کل کی آستینیں اب تک سکھا رہے ہیں

احساں جتا جتا کر نشتر لگا رہے ہیں

میری کہانیاں سب مجھ کو سنا رہے ہیں

آنسو غم و خوشی کے جلوے دکھا رہے ہیں

کچھ جگمگا رہے ہیں کچھ جھلملا رہے ہیں

ساقی کے روٹھنے پر رندوں میں برہمی ہے

ساغر سے آج ساغر ٹکرائے جا رہے ہیں

اب چاہے شکل فردا جتنی حسین تر ہو

جو دن گزر گئے ہیں وہ یاد آ رہے ہیں

ہمت نہ ہار دینا اے حسرت نظارہ

اک آفتاب سے ہم آنکھیں لڑا رہے ہیں

وحشی ہیں کس کے کتنا ستھرا مذاق غم ہے

شبنم سے آنسوؤں کے قطرے ملا رہے ہیں

آنکھوں پر اپنی رکھ کر ساحل کی آستیں کو

ہم دل کے ڈوبنے پر آنسو بہا رہے ہیں

کھلتا سراجؔ کچھ تو یہ راز زندگی کا

یہ ہر نفس میں کس کے پیغام آ رہے ہیں

(546) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siraj Lakhnavi. is written by Siraj Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siraj Lakhnavi. Free Dowlonad  by Siraj Lakhnavi in PDF.