عشق کی جو لگن نہیں دیکھا

عشق کی جو لگن نہیں دیکھا

وو برہ کی اگن نہیں دیکھا

قدر مج اشک کی وو کیا جانے

جس نے در عدن نہیں دیکھا

تج گلی میں جو کوئی کیا مسکن

پھر کر اس نے وطن نہیں دیکھا

آرزو ہے کہ زلف کوں کھولے

میں نے کالی رین نہیں دیکھا

لب رنگیں دکھا اے معدن حسن

میں عقیق یمن نہیں دیکھا

ٹک زمیں پر قدم رکھو ساجن

آج نقش چرن نہیں دیکھا

دل عبث تشنہ لب ہے کوثر کا

پیو کا چاہ ذقن نہیں دیکھا

غنچۂ گل کوں دیکھ گلشن میں

گر توں پیو کا دہن نہیں دیکھا

تجھ مثل اے سراجؔ بعد ولیؔ

کوئی صاحب سخن نہیں دیکھا

(395) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siraj Aurangabadi. is written by Siraj Aurangabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siraj Aurangabadi. Free Dowlonad  by Siraj Aurangabadi in PDF.