ہم ہیں مشتاق جواب اور تم ہو الفت سیں بعید

ہم ہیں مشتاق جواب اور تم ہو الفت سیں بعید

نقد دل گر تم کوں پہونچا ہے تو بھجوا دیو رسید

باغ میں ہم مر گئے محروم وصل گل بدن

ہیں ہمارے آج پھول اور بلبلوں کے حق میں عید

لشکر قلب صف عشاق میں ہے غلغلہ

یکہ تاز آہ کوں کس نے کیا ہے نا رسید

حسن کوں ہے نقد ناز اور عشق کوں جنس نیاز

پھر عبث شکوہ ہے یہ سودا ہوا ہے خوش خرید

باغ سیں گلچیں چلا تب بلبلوں نے غل کیا

حضرت گل کوں کیا جاتا ہے یہ کافر شہید

رہروان جنوں کوں فتحیاب فیض ہے

آبلوں کے قفل کو خار بیاباں ہے کلید

بت پرستوں کوں ہے ایمان حقیقی وصل بت

برگ گل ہے بلبلوں کوں جلد قرآن مجید

نور جاں فانوس جسمی سیں جدا کب ہے سراجؔ

شعلہ تار شمع سیں کہتا ہے من حبل الورید

(565) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siraj Aurangabadi. is written by Siraj Aurangabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siraj Aurangabadi. Free Dowlonad  by Siraj Aurangabadi in PDF.