Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5467479c78c6a5a6bed40259d625ab80, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اغیار چھوڑ مجھ سیں اگر یار ہووے گا - سراج اورنگ آبادی کی شاعری - Darsaal

اغیار چھوڑ مجھ سیں اگر یار ہووے گا

اغیار چھوڑ مجھ سیں اگر یار ہووے گا

شاید کہ یار محرم اسرار ہووے گا

بوجھے گا قدر مجھ دل آشفتہ حال کی

پھاندے میں زلف کے جو گرفتار ہووے گا

بے فکر میں نہیں کہ صنم مست خواب ہے

کیا کیا بلا کرے گا جو بیدار ہووے گا

پنہاں رکھا ہوں درد کوں لوہو کی گھونٹ پی

کہتا نہیں کسی سیں کہ اظہار ہووے گا

بزم جنوں میں ساغر وحشت پیا جو کوئی

غفلت سیں عقل و ہوش کی ہشیار ہووے گا

تیری بھنووں کی تیغ کے پانی کوں دیکھ دل

اٹکا ہے اس سبب کہ ندی پار ہووے گا

رنگیں نہ کر توں دل کا محل نقش عیش سیں

غم کے تبر سیں مار کہ مسمار ہووے گا

برجا ہے یار مجھ پہ اگر مہربان ہے

بلبل پہ گل بغیر کسے پیار ہووے گا

جاتا نہیں ہے یار کی شمشیر کا خیال

معلوم یوں ہوا کہ گلے ہار ہووے گا

انکار مجھ کوں نیں ہے تری بندگی ستی

یاں کیا ہے بلکہ حشر میں اقرار ہووے گا

مجھ پاس پھر کر آوے اگر وو کتاب رو

مکتب میں دل کے درس کا تکرار ہووے گا

صحن چمن میں دیکھ تیرے قد کی راستی

ہر سرد تجھ سلام کوں خم دار ہووے گا

اس چشم نیم خواب کی دیکھے اگر بہار

نرگس چمن میں تختۂ دیوار ہووے گا

اس زلف عنبریں سیں جو یک تار جھڑ پڑے

ہر خوب رو کوں طرۂ دستار ہووے گا

اے جان میرے پاس سیں یک دم جدا نہ ہو

جینا ترے فراق میں دشوار ہووے گا

رکھتا ہے گرچہ آئنہ فولاد کا جگر

تیر نگہ کے سامنے لاچار ہووے گا

مت ہو شب فراق میں بے تاب اے سراجؔ

امید ہے کہ صبح کوں دیدار ہووے گا

(574) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siraj Aurangabadi. is written by Siraj Aurangabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siraj Aurangabadi. Free Dowlonad  by Siraj Aurangabadi in PDF.