Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6c08a1871a446bf937b8418f15f6ffc7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کہاں تلک تری یادوں سے تخلیہ کر لیں - ؔسراج عالم زخمی کی شاعری - Darsaal

کہاں تلک تری یادوں سے تخلیہ کر لیں

کہاں تلک تری یادوں سے تخلیہ کر لیں

ہم اپنے آپ کو بھولے ہیں اور کیا کر لیں

نہ اشک آنکھ میں آئے نہ آنکھ بہہ نکلے

تو کیوں نہ جانب پہلو ہی آج وا کر لیں

ہزار رنگ قباؤں پہ ڈال رکھے ہیں

عجیب خبط ہے دامن کو پارسا کر لیں

بڑے غرور سے کی ہے ضمیر نے توبہ

جو تو ملے کبھی تنہا تو پھر خطا کر لیں

مرے لیے تو یہ دنیا سراب جیسی ہے

اب اس پہ خاک نہ ڈالیں تو اور کیا کر لیں

نہ دل رہے نہ محبت رہے نہ درد رہے

چلو اکیلے میں مل کر یہ فیصلہ کر لیں

انہیں کا نام ہے دل کی ہر ایک دھڑکن پر

وہ چاہتے ہیں کہ سانسیں بھی اب بتا کر لیں

(886) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siraj Alam Zakhmi. is written by Siraj Alam Zakhmi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siraj Alam Zakhmi. Free Dowlonad  by Siraj Alam Zakhmi in PDF.