کیا سوچتے رہتے ہو تصویر بنا کر کے

کیا سوچتے رہتے ہو تصویر بنا کر کے

کیوں اس سے نہیں کہتے کچھ ہونٹ ہلا کر کے

گھر اس نے بنایا تھا اک صبر و رضا کر کے

مٹی میں ملا ڈالا احسان جتا کر کے

جو جان سے پیارے تھے نام ان نے ہی پوچھا ہے

حیران ہوا میں تو اس شہر میں آ کر کے

تہذیب مصلیٰ سے واقف ہی نہ تھا کچھ بھی

اور بیٹھ گیا دیکھو سجادے پہ آ کر کے

مدت سے پتہ اس کا معلوم نہیں کچھ بھی

مشہور بہت تھا جو آشفتہ نوا کر کے

(564) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siraj Ajmali. is written by Siraj Ajmali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siraj Ajmali. Free Dowlonad  by Siraj Ajmali in PDF.