جلنے میں کیا لطف ہے یہ تو پوچھو تم پروانے سے

جلنے میں کیا لطف ہے یہ تو پوچھو تم پروانے سے

دیوانہ پن کیا شے ہے یہ راز ملے دیوانے سے

ناؤ بھنور میں آئی ہے اب بچنا ہوا محال بہت

جو ہونا ہے سو ہوگا کیا ہوگا جی بہلانے سے

گر اس ساری عمر میں ایک بھی لمحہ نہیں مسرت کا

کیسے سوچ لیں ہو جائیں گے ختم یہ دکھ مر جانے سے

اب بھی بھرا نہیں ہے تمہارا جی تو کر لو اور ستم

دل تو باز نہیں آنے والا ہے ایسے ستانے سے

کتنی بار کہا لوگوں نے خیالؔ بھلا دے ظالم کو

کاش کہ پگلے لوگ یہ سوچیں بھولا ہے کوئی بھلانے سے

(632) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sikandar Hayat Khayal. is written by Sikandar Hayat Khayal. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sikandar Hayat Khayal. Free Dowlonad  by Sikandar Hayat Khayal in PDF.