Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_26b35c76577dd0ae1d4e5feca3c326bc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ سرد دھوپ ریت سمندر کہاں گیا - سدرہ سحر عمران کی شاعری - Darsaal

وہ سرد دھوپ ریت سمندر کہاں گیا

وہ سرد دھوپ ریت سمندر کہاں گیا

یادوں کے قافلے سے دسمبر کہاں گیا

کٹیا میں رہ رہا تھا کئی سال سے جو شخص

تھا عشق نام جس کا قلندر کہاں گیا

طوفان تھم گیا تھا ذرا دیر میں مگر

اب سوچتی ہوں دل سے گزر کر کہاں گیا

تیری گلی کی مجھ کو نشانی تھی یاد پر

دیوار تو وہیں ہے ترا در کہاں گیا

چائے کے تلخ گھونٹ سے اٹھتا ہوا غبار

وہ انتظار شام وہ منظر کہاں گیا

اس کی سیاہ رنگ سے نسبت عجیب تھی

وہ خوش لباس ہجر پہن کر کہاں گیا

رکھا نہیں تھا لوح محبت پہ آج پھول

کس بات پر خفا تھا مجاور کہاں گیا

(1000) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sidra Sahar Imran. is written by Sidra Sahar Imran. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sidra Sahar Imran. Free Dowlonad  by Sidra Sahar Imran in PDF.