Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5c61b64b07c2e0e5f588c3d7b0be7f3f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
لکڑی کی دو میزیں ہیں اک لوہے کی الماری ہے - سدرہ سحر عمران کی شاعری - Darsaal

لکڑی کی دو میزیں ہیں اک لوہے کی الماری ہے

لکڑی کی دو میزیں ہیں اک لوہے کی الماری ہے

اک شاعر کے کمرے جیسی ہم نے عمر گزاری ہے

ایک سلاخوں والی کھڑکی جھانک رہی ہے آنگن میں

دیواروں پر اوپر نیچے خوابوں کی گلکاری ہے

منظر منظر بھیگ رہا ہے شہر کی خالی سڑکوں پر

پکی نہر پہ گاؤں کے گھوڑے کی ٹاپ سواری ہے

پیاس بجھانے آتے ہیں دکھ درد پرندے رات گئے

خواب کا چشمہ پھوٹا تھا آنکھوں میں اب تک جاری ہے

صندوق پرانی یادوں کا تالا توڑ کے دیکھا تو

اک ریشم کی شال ملی ہے نیلے رنگ کی ساری ہے

وقت ملے تو گلدستے کا ہاتھ پکڑ کر آ جانا

ورنہ کہنا کام بہت ہے آنے میں دشواری ہے

(587) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sidra Sahar Imran. is written by Sidra Sahar Imran. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sidra Sahar Imran. Free Dowlonad  by Sidra Sahar Imran in PDF.