Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_cce97b5d29420a462c4033283c8c3989, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جاگتے دن کی گلی میں رات آنکھیں مل رہی ہے - سدرہ سحر عمران کی شاعری - Darsaal

جاگتے دن کی گلی میں رات آنکھیں مل رہی ہے

جاگتے دن کی گلی میں رات آنکھیں مل رہی ہے

وقت گزرا جا رہا ہے دھوپ چھت سے ٹل رہی ہے

اک لباس فاخرہ ہے سرخ غرقابی محل ہے

کچھ پرانی ہو گئی ہے پر کہانی چل رہی ہے

اک ستارہ ساز آنکھوں کے کنارے بس رہا ہے

اک محبت نام کی لڑکی بدن میں پل رہی ہے

پاس تھا کھویا نہیں ہے جو نہ تھا اب بھی نہیں ہے

عمر بھر پھر کیوں طبیعت مضطرب بے کل رہی ہے

آنا جانا سانس کا کیا وصل سے مشروط ہے

تو چلے تو تھم رہی ہے تو رکے تو چل رہی ہے

زرد رو وحشت زدہ بھٹکی ہوئی ویران سی

زندگی اک شام ہے اور شام بن میں ڈھل رہی ہے

(577) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sidra Sahar Imran. is written by Sidra Sahar Imran. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sidra Sahar Imran. Free Dowlonad  by Sidra Sahar Imran in PDF.