Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_43fba74ac282402497cdb352afe9a463, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بے خیالی میں کہا تھا کہ شناسائی نہیں - سدرہ سحر عمران کی شاعری - Darsaal

بے خیالی میں کہا تھا کہ شناسائی نہیں

بے خیالی میں کہا تھا کہ شناسائی نہیں

زندگی روٹھ گئی لوٹ کے پھر آئی نہیں

جو سمجھنا ہی نہ چاہے اسے سمجھائی نہیں

جو بھی اک بار کہی بات وہ دہرائی نہیں

حسن سادہ ہے ترا میں بھی بہت عام سی ہوں

میری آنکھوں میں کسی نیل کی گہرائی نہیں

میرا حصہ مجھے خاموشی سے دے دیتا ہے

درد کے آگے ہتھیلی کبھی پھیلائی نہیں

اپنے افکار لیے پہلو نشیں ہو کے رہا

دل سے درویش نے دنیا تری اپنائی نہیں

شب کے تاریک لبوں پر ہے کئی سال کی چپ

خود سے ناراض ہے اتنی کبھی مسکائی نہیں

باس پھولوں کی چرا لی ہے ہواؤں نے مگر

جو کلی یاد کی تیری ہے وہ مرجھائی نہیں

آگ یہ دونوں طرف کیوں نہ برابر سی لگے

ہائے وہ عشق ہی کیا جس میں پذیرائی نہیں

بے ارادہ بھی کوئی کام تعطل نہ پڑا

با ارادہ تھی ملاقات کی شب آئی نہیں

(655) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sidra Sahar Imran. is written by Sidra Sahar Imran. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sidra Sahar Imran. Free Dowlonad  by Sidra Sahar Imran in PDF.