اسباب ہست رہ میں لٹانا پڑا مجھے
اسباب ہست رہ میں لٹانا پڑا مجھے
پھر خالی ہاتھ دہر سے جانا پڑا مجھے
سب لوگ تیرے شہر کے ماضی پرست تھے
مشکل سے حال میں انہیں لانا پڑا مجھے
پہلے بنائے آنکھ میں خوابوں کے مقبرے
پھر حسرتوں کو دل میں دبانا پڑا مجھے
مجھ کو تو خیر خانہ بدوشی ہی راس تھی
تیرے لیے مکان بنانا پڑا مجھے
کچھ اور جب رہا نہ ذریعہ معاش کا
کاندھوں پہ بار عشق اٹھانا پڑا مجھے
دنیا یہ گھومتی رہے پرکار کی طرح
اک دائرہ زمیں پہ بنانا پڑا مجھے
اک دن یہ جی میں آئی وہ آنکھیں ہی پھوڑ دوں
جن کے لیے عذاب اٹھانا پڑا مجھے
اپنے معاملے میں ہی شدت پسند تھی
اپنے لیے ہی جان سے جانا پڑا مجھے
(881) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Sidra Sahar Imran. is written by Sidra Sahar Imran. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sidra Sahar Imran. Free Dowlonad by Sidra Sahar Imran in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends