زبان خلق کو چپ آستیں کو تر پا کر

زبان خلق کو چپ آستیں کو تر پا کر

میں آب دیدہ ہوا خوں کو در بدر پا کر

یہ کس کے قرب کی خوشبو بسی ہے سانسوں میں

یہ مجھ سے کون ملا مجھ کو بے خبر پا کر

سفر کی شرط کبھی اس قدر کڑی کب تھی

تھکن کچھ اور بڑھی سایۂ شجر پا کر

وہ سبز تن تھا شفق پیرہن کھلا اس پر

بنا گلاب سا وہ لمس یک نظر پا کر

وہ ناشناس طبیعت ہے جانتا تھا میں

وہ حیرتوں میں رہا تیغ کو سپر پا کر

ابھی ابھی میں جسے دفن کر کے لوٹا ہوں

بہت عجیب لگا اس کو اپنے گھر پا کر

(566) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siddique Mujibi. is written by Siddique Mujibi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siddique Mujibi. Free Dowlonad  by Siddique Mujibi in PDF.