اپنے سینے کو مرے زخموں سے بھرنے والی

اپنے سینے کو مرے زخموں سے بھرنے والی

تو کہاں کھو گئی خوشبو سی بکھرنے والی

میں تو ہو جاؤں گا روپوش تہ خاک مگر

ایک خواہش ہے مرے دل میں نہ مرنے والی

آنکھیں ویران ہیں ہونٹوں پہ سلگتے ہیں سراب

تہہ نشیں ہو گئی ہر موج ابھرنے والی

اک سکوں پا گیا جا کر تہہ دریا پتھر

اب بلا کوئی نہیں سر سے گزرنے والی

نیند آتی ہے تو اک خوف سا لگتا ہے مجھے

جیسے اک لاش پہ ہو چیل اترنے والی

ڈھل گئے سنگ میں اس طرح مجیبیؔ جذبات

اب شکن بھی نہیں ماتھے پہ ابھرنے والی

(602) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siddique Mujibi. is written by Siddique Mujibi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siddique Mujibi. Free Dowlonad  by Siddique Mujibi in PDF.