Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_49cd245ecf2914610178fdd4b292dae6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہوائے عشق میں شامل ہوس کی لو ہی رہی - صدیق افغانی کی شاعری - Darsaal

ہوائے عشق میں شامل ہوس کی لو ہی رہی

ہوائے عشق میں شامل ہوس کی لو ہی رہی

بڑھا بھی ربط تو بے ربط گفتگو ہی رہی

نہ آئی ہاتھ میں تتلی گداز خوشبو کی

گل بدن کی مہک میرے چار سو ہی رہی

وہ دشت دشت سی آنکھیں چمن چمن چہرہ

سراب خوف کی اک لہر روبرو ہی رہی

طلوع افق پہ ہے اب تک وہی ستارۂ باد

میں بھول جاؤں اسے دل میں آرزو ہی رہی

ہزار بار لٹا حسن برگ و بار مگر

رگ‌ شجر میں رواں موج رنگ و بو ہی رہی

ہری رتوں کی ہوئی آسمان سے بارش

مگر زمین تمنا لہو ہی رہی

سفر کی دھوپ نے تن من جلا دیا میرا

مدار دشت میں سائے کی جستجو ہی رہی

ہوا نہ دور مرے دل سے زنگ محرومی

تمام رات رواں چشم آب جو ہی رہی

ابد ابد سے مری خود سے جنگ جاری ہے

یہ خیر و شر کی بلا مجھ سے دو بدو ہی رہی

ابلتا رہتا ہے سینے میں کرب کا لاوا

لباس خاک کو بھی حاجت رفو ہی رہی

طواف شہر نگاراں مرا ہی جرم نہیں

زن ہوا بھی تو آوارہ کو بہ کو ہی رہی

(637) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siddique Afghani. is written by Siddique Afghani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siddique Afghani. Free Dowlonad  by Siddique Afghani in PDF.