عشق میں اضطراب رہتا ہے

عشق میں اضطراب رہتا ہے

جی نہایت خراب رہتا ہے

خواب سا کچھ خیال ہے لیکن

جان پر اک عذاب رہتا ہے

تشنگی جی کی بڑھتی جاتی ہے

سامنے اک سراب رہتا ہے

مرحمت کا تری شمار نہیں

درد بھی بے حساب رہتا ہے

تیری باتوں پہ کون لائے دلیل

دل ہے سو لا جواب رہتا ہے

(487) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siddiq Ahmad Nizami. is written by Siddiq Ahmad Nizami. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siddiq Ahmad Nizami. Free Dowlonad  by Siddiq Ahmad Nizami in PDF.