گاؤں گاؤں خاموشی سرد سب الاؤ ہیں

گاؤں گاؤں خاموشی سرد سب الاؤ ہیں

رہرو رہ ہستی کتنے اب پڑاؤ ہیں

رات کی عدالت میں جانے فیصلہ کیا ہو

پھول پھول چہروں پہ ناخنوں کے گھاؤ ہیں

اپنے لاڈلوں سے بھی جھوٹ بولتے رہنا

زندگی کی راہوں میں ہر قدم پہ داؤ ہیں

روشنی کے سوداگر ہر گلی میں آ پہنچے

زندگی کی کرنوں کے آسماں پہ بھاؤ ہیں

چاہتوں کے سب پنچھی اڑ گئے پرائی اور

نفرتوں کے گاؤں میں جسم جسم گھاؤ ہیں

(703) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sibt Ali Saba. is written by Sibt Ali Saba. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sibt Ali Saba. Free Dowlonad  by Sibt Ali Saba in PDF.