زندہ ہو جاتا ہوں میں جب یار کا آتا ہے خط

زندہ ہو جاتا ہوں میں جب یار کا آتا ہے خط

روح تازہ مردہ دل کے واسطے لاتا ہے خط

تہنیت نامہ نہیں یہ اے مرے پیغامبر

اس سے کہنا اشک خوں سے سرخ ہو جاتا ہے خط

سر زمین قاف پر ہے فوج زنگی کا ہجوم

یہ سماں تیرے رخ انور پہ دکھلاتا ہے خط

دھمکیاں تحریر ہوں یا ظلم کا مضمون ہو

پھر یہ میرے دل کو اے دل دار بہلاتا ہے خط

دے کے خط قاصد سے واپس کر لیا یہ کہہ کے ہائے

اس کو ہوتی ہے تسلی جب مرا جاتا ہے خط

حالت گریہ میں نامہ بر کی کچھ حاجت نہیں

اشک کے سیلاب میں بہتا ہوا جاتا ہے خط

کیا شب فرقت کی تیری بے قراری درج ہے

نامہ بر کو کیوں ترا اے برقؔ تڑپاتا ہے خط

(592) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shyam Sunder Lal Barq. is written by Shyam Sunder Lal Barq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shyam Sunder Lal Barq. Free Dowlonad  by Shyam Sunder Lal Barq in PDF.