Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_be4c90a54f29a306f11297375073d99c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہ مکیں کیا یہ مکاں سب لا مکاں کا کھیل ہے - شجاعت اقبال کی شاعری - Darsaal

یہ مکیں کیا یہ مکاں سب لا مکاں کا کھیل ہے

یہ مکیں کیا یہ مکاں سب لا مکاں کا کھیل ہے

اک فسوں ہے یہ جہاں سب آسماں کا کھیل ہے

مدتوں کے بعد کوئی ہم سے یہ کہہ کر ملا

کچھ نہیں یہ ہجر بس آہ و فغاں کا کھیل ہے

آج سوکھے پھول جب ہم کو کتابوں میں ملے

سوچنے پر یاد آیا باغباں کا کھیل ہے

ایک مجنوں سے سر بازار جب پوچھا گیا

عشق کیا ہے تو کہا دونوں جہاں کا کھیل ہے

ساحلوں پر دیکھتے ہیں جب تڑپتی مچھلیاں

اک صدا آتی ہے یہ موج رواں کا کھیل ہے

گر سحرؔ اس کو منانا ہے تو محو رقص چل

سن رہے ہیں آج رقص دلبراں کا کھیل ہے

(781) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shujaat Iqbal. is written by Shujaat Iqbal. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shujaat Iqbal. Free Dowlonad  by Shujaat Iqbal in PDF.