Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b7aa1d5d213995e88f466bf149d98045, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
رکا تو راز کھلا کب سے اپنے گھر میں تھا - شجاعت علی راہی کی شاعری - Darsaal

رکا تو راز کھلا کب سے اپنے گھر میں تھا

رکا تو راز کھلا کب سے اپنے گھر میں تھا

کہ میرا گھر تو مری حالت سفر میں تھا

بہت عجیب سا دکھ تھا جو تو نے مجھ کو دیا

کہ اک تبسم مخفی بھی چشم تر میں تھا

عراق و شام کے پردے میں بے نقاب ہوا

تمام دہر کا دکھ ایک ننگے سر میں تھا

قدم عروس وفا کے کہاں کہاں پہنچے

حنا کا رنگ ستاروں کی رہ گزر میں تھا

بس ایک جرأت رندانہ عرصۂ شب میں

پلک جھپکتے ہی میں عرصۂ سحر میں تھا

ہزار رنگ تھے اس کے ہزار پہلو تھے

جدا جدا وہ جھلکتا نظر نظر میں تھا

بہ فیض بار ملامت جھکی کمر میری

ہرا شجر تھا مگر شہر بے ثمر میں تھا

(498) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shujaat Ali Rahi. is written by Shujaat Ali Rahi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shujaat Ali Rahi. Free Dowlonad  by Shujaat Ali Rahi in PDF.