تکلف چھوڑ کر میرے برابر بیٹھ جائے گا

تکلف چھوڑ کر میرے برابر بیٹھ جائے گا

تصور میں ابھی وہ پاس آ کر بیٹھ جائے گا

در و دیوار پر اتنا پڑا ہے سارے دن پانی

اگر کل دھوپ بھی نکلے گی تو گھر بیٹھ جائے گا

اڑے گا خود تو لائے گا خبر سات آسمانوں کی

اڑایا تو پرندہ چھت کے اوپر بیٹھ جائے گا

نہ منزل کو پتا ہوگا نہ رستوں کو خبر ہوگی

مسافر ایک دن آرام سے گھر بیٹھ جائے گا

خیال اچھا ہوا تو شعر بن کر آئے گا باہر

بہت اچھا ہوا تو دل کے اندر بیٹھ جائے گا

(565) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shuja Khaavar. is written by Shuja Khaavar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shuja Khaavar. Free Dowlonad  by Shuja Khaavar in PDF.