سمجھتے کیا ہیں ان دو چار رنگوں کو ادھر والے
سمجھتے کیا ہیں ان دو چار رنگوں کو ادھر والے
ترنگ آئی تو منظر ہی بدل دیں گے نظر والے
اسی پر خوش ہیں کہ اک دوسرے کے ساتھ رہتے ہیں
ابھی تنہائی کا مطلب نہیں سمجھے ہیں گھر والے
ستم کے وار ہیں تو کیا قلم کے دھار بھی تو ہیں
گزارہ خوب کر لیتے ہیں عزت سے ہنر والے
کوئی صورت نکلتی ہی نہیں ہے بات ہونے کی
وہاں زعم خدا وندی یہاں جذبے بشر والے
مفاعیلن کا پیمانہ بہت ہی تنگ ہوتا ہے
جبھی تو شعر ہم کہتے نہیں ہیں دل جگر والے
گھروں میں تھے تو وسعت دشت کی ہم کو بلاتی تھی
مگر اب دشت میں آئے تو یاد آتے ہیں گھر والے
جو مستقبل سے پر امید ہو وہ شاعر مطلق
شجاعؔ خاور سے اپنی فکر کی اصلاح کروا لے
(607) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Shuja Khaavar. is written by Shuja Khaavar. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shuja Khaavar. Free Dowlonad by Shuja Khaavar in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends