رکھتے ہیں اپنے خوابوں کو اب تک عزیز ہم

رکھتے ہیں اپنے خوابوں کو اب تک عزیز ہم

حالانکہ اس میں ہو گئے دل کے مریض ہم

اس کے بیان سے ہوئے ہر دل عزیز ہم

غم کو سمجھ رہے تھے چھپانے کی چیز ہم

یہ کائنات تو کسے ملتی ہے چھوڑیئے

اپنی ہی ذات سے نہ ہوئے مستفیض ہم

چارہ گری کی بات کسی اور سے کرو

اب ہو گئے ہیں یارو پرانے مریض ہم

(509) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shuja Khaavar. is written by Shuja Khaavar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shuja Khaavar. Free Dowlonad  by Shuja Khaavar in PDF.