پار اترنے کے لیے تو خیر بالکل چاہئے

پار اترنے کے لیے تو خیر بالکل چاہئے

بیچ دریا ڈوبنا بھی ہو تو اک پل چاہئے

فکر تو اپنی بہت ہے بس تغزل چاہئے

نالۂ بلبل کو گویا خندۂ گل چاہئے

شخصیت میں اپنی وہ پہلی سی گہرائی نہیں

پھر تری جانب سے تھوڑا سا تغافل چاہئے

جن کو قدرت ہے تخیل پر انہیں دکھتا نہیں

جن کی آنکھیں ٹھیک ہیں ان کو تخیل چاہئے

روز ہمدردی جتانے کے لیے آتے ہیں لوگ

موت کے بعد اب ہمیں جینا نہ بالکل چاہئے

(444) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shuja Khaavar. is written by Shuja Khaavar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shuja Khaavar. Free Dowlonad  by Shuja Khaavar in PDF.