میں نے صرف اپنے نشیمن کو سجایا سال بھر
میں نے صرف اپنے نشیمن کو سجایا سال بھر
فصل گل بھی اس لیے آئی ہے اب کے ڈال بھر
بد گمانی آئی تو لے جائے گی رشتے تمام
دیکھنا نکلے گی ان شیشوں کی ہستی بال بھر
وہ زمانہ ٹھیک تھا ایمان لانے کے لیے
حیدر کرار بھر خیر اور شر دجال بھر
آج میری عرض پر زلفیں اگر کھولے گا وہ
کل حسد کی آگ میں جل جائے گا بنگال بھر
کر دیا چاک گریباں نے تجھے بھی معتبر
چل دوانے تو بھی اب جیب جنوں میں مال بھر
سجدہ بھر ایمان باقی رہ گیا ہے شیخ کا
اور عقیدت برہمن کی رہ گئی ہے تھال بھر
نیک و بد کی کشمکش میں ہیں کراماً کاتبین
چل شجاعؔ اب خود ہی اپنا نامۂ اعمال بھر
(531) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Shuja Khaavar. is written by Shuja Khaavar. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shuja Khaavar. Free Dowlonad by Shuja Khaavar in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends