جو قصہ تھا خود سے چھپایا ہوا

جو قصہ تھا خود سے چھپایا ہوا

وہ تھا شہر بھر کو سنایا ہوا

مخالف سے صلح و صفائی جو کی

کئی دوستوں کا صفایا ہوا

جو محفل میں پہچانتا تک نہ تھا

تصور میں بیٹھا ہے آیا ہوا

ہر اک زخم جائے گا میرے ہی ساتھ

نمک سب نے ہے میرا کھایا ہوا

نظر آ رہا ہے جو وہ آسماں

یہ ہے میرے رب کا بنایا ہوا

(559) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shuja Khaavar. is written by Shuja Khaavar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shuja Khaavar. Free Dowlonad  by Shuja Khaavar in PDF.