Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ab86786c1049dc76d8c51a87f14f3701, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دشت کو جا تو رہے ہو سوچ لو کیسا لگے گا - شجاع خاور کی شاعری - Darsaal

دشت کو جا تو رہے ہو سوچ لو کیسا لگے گا

دشت کو جا تو رہے ہو سوچ لو کیسا لگے گا

سب ادھر ہی جا رہے ہیں دشت میں میلہ لگے گا

تیر بن کر خیر سے ہر دل پہ جب سیدھا لگے گا

شعر میرا دشمنوں کو بھی بہت اچھا لگے گا

خیر حشر آرزو پر تو تمہارا بس نہیں ہے

آرزو تو کر لو یارو آرزو میں کیا لگے گا

فصل گل جو کر رہی ہے سامنے ہے دیکھ لیجے

میں کروں گا کچھ تو نام اب میری وحشت کا لگے گا

نسبتاً ہی ٹھیک ہوتی ہے نظر کی بات مثلاً

ہم نہیں ہوں گے تو ہر کوتاہ قد لمبا لگے گا

سرسری انداز سے دیکھوگے تو محفل ہی محفل

غور سے دیکھوگے تو ہر آدمی تنہا لگے گا

زندگی پر غور کرنا چھوڑ دوگے جب شجاعؔ

آہ بھی دے گی مزا اور درد بھی میٹھا لگے گا

(511) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shuja Khaavar. is written by Shuja Khaavar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shuja Khaavar. Free Dowlonad  by Shuja Khaavar in PDF.