دشت کو جا تو رہے ہو سوچ لو کیسا لگے گا
دشت کو جا تو رہے ہو سوچ لو کیسا لگے گا
سب ادھر ہی جا رہے ہیں دشت میں میلہ لگے گا
تیر بن کر خیر سے ہر دل پہ جب سیدھا لگے گا
شعر میرا دشمنوں کو بھی بہت اچھا لگے گا
خیر حشر آرزو پر تو تمہارا بس نہیں ہے
آرزو تو کر لو یارو آرزو میں کیا لگے گا
فصل گل جو کر رہی ہے سامنے ہے دیکھ لیجے
میں کروں گا کچھ تو نام اب میری وحشت کا لگے گا
نسبتاً ہی ٹھیک ہوتی ہے نظر کی بات مثلاً
ہم نہیں ہوں گے تو ہر کوتاہ قد لمبا لگے گا
سرسری انداز سے دیکھوگے تو محفل ہی محفل
غور سے دیکھوگے تو ہر آدمی تنہا لگے گا
زندگی پر غور کرنا چھوڑ دوگے جب شجاعؔ
آہ بھی دے گی مزا اور درد بھی میٹھا لگے گا
(511) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Shuja Khaavar. is written by Shuja Khaavar. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shuja Khaavar. Free Dowlonad by Shuja Khaavar in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends