Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a0155a63ebec8f8f601d7b0ea8ad861f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
برپا ترے وصال کا طوفان ہو چکا - شجاع خاور کی شاعری - Darsaal

برپا ترے وصال کا طوفان ہو چکا

برپا ترے وصال کا طوفان ہو چکا

دل میں جو باغ تھا وہ بیابان ہو چکا

پیدا وجود میں ہر اک امکان ہو چکا

اور میں بھی سوچ سوچ کے حیران ہو چکا

پہلے خیال سب کا تھا اب اپنی فکر ہے

دامن کہاں رہا جو گریبان ہو چکا

تم ہی نے تو یہ درد دیا ہے جناب من

تم سے ہمارے درد کا درمان ہو چکا

جو جشن وشن ہے وہ حصار ہوس میں ہے

یہ آرزو کا شہر تو ویران ہو چکا

اوروں سے پوچھئے تو حقیقت پتہ چلے

تنہائی میں تو ذات کا عرفان ہو چکا

اک شہریار شہر ہوس کو بھی چاہئے

اور میں بھی عاشقی سے پریشان ہو چکا

کتنے مزے کی بات ہے آتی نہیں ہے عید

حالانکہ ختم عرصۂ رمضان ہو چکا

موسم خزاں کا راس کب آیا ہمیں شجاعؔ

جب آمد بہار کا اعلان ہو چکا

(630) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shuja Khaavar. is written by Shuja Khaavar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shuja Khaavar. Free Dowlonad  by Shuja Khaavar in PDF.