Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9105df79919765c7f3c106ab0322efda, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کھیل - شورش کاشمیری کی شاعری - Darsaal

کھیل

یارب ترے بندوں سے قضا کھیل رہی ہے

اک کھیل بعنوان دغا کھیل رہی ہے

جس کھیل کو صرصر نے بھی کھیلا نہ چمن میں

اس کھیل کو اب باد صبا کھیل رہی ہے

الجھے ہوئے حالات کے تیور ہیں خطرناک

بدلے ہوئے موسم کی ہوا کھیل رہی ہے

رندان تہی دست سزاوار سبو ہیں!

ٹوٹی ہوئی توبہ سے گھٹا کھیل رہی ہے

لغزیدہ قدم اذن خرد مانگ رہے ہیں

دزیدہ نگاہوں میں حیا کھیل رہی ہے

اورنگ شہی ہیچ ہے رندوں کی نظر میں

محلوں کی بلندی پہ قضا کھیل رہی ہے

احرام سے جبے سے مصلے سے عبا سے

شورشؔ مری بے خوف نوا کھیل رہی ہے

(874) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shorish Kashmiri. is written by Shorish Kashmiri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shorish Kashmiri. Free Dowlonad  by Shorish Kashmiri in PDF.