زخم دل اب پھول بن کر کھل گیا

زخم دل اب پھول بن کر کھل گیا

حاصل غم آج مجھ کو مل گیا

آج تک چلتا رہا جو ساتھ ساتھ

جانے اب وہ کون سی منزل گیا

ڈھونڈھتی پھرتی تھی جس کو زندگی

موت کے پہلو میں سویا مل گیا

قتل کر کے مجھ کو بے رحمی کے ساتھ

گھر تلک روتا ہوا قاتل گیا

آبلہ پا کون آیا تھا ادھر

سنگ رہ بھی پھول بن کر کھل گیا

ڈوبنے والوں سے رشتہ جوڑنے

دور تک بہتا ہوا ساحل گیا

شعلۂ جاں کا بھڑکنا دیکھ کر

اچھے اچھوں کا کلیجہ ہل گیا

(612) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shola Haspanvi. is written by Shola Haspanvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shola Haspanvi. Free Dowlonad  by Shola Haspanvi in PDF.