لبوں پہ اب کوئی آہ و فغاں نہیں ہوتی

لبوں پہ اب کوئی آہ و فغاں نہیں ہوتی

زباں سے دل کی کہانی بیاں نہیں ہوتی

خلش تو آج بھی ہوتی ہے میرے سینے میں

نشست درد جہاں تھی وہاں نہیں ہوتی

خدا نے چاہا تو مل جائیں گے کہیں نہ کہیں

بچھڑ کے ختم یہاں داستاں نہیں ہوتی

جو خود سے ملتے ہیں ہم بے خودی کے عالم میں

تمہاری یاد تلک درمیاں نہیں ہوتی

وہ قتل ہو کے بھی قاتل پہ مسکراتی ہے

اجل سے زیست کبھی بد گماں نہیں ہوتی

تمہارے چاہنے والے وہاں نہیں ملتے

دلوں میں درد کی شدت جہاں نہیں ہوتی

(506) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shola Haspanvi. is written by Shola Haspanvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shola Haspanvi. Free Dowlonad  by Shola Haspanvi in PDF.