Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3e8d86a6ca8f1c38d64bdb11d4534ee6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہجوم یاس میں لینے وہ کب خبر آیا - شعلہؔ علی گڑھ کی شاعری - Darsaal

ہجوم یاس میں لینے وہ کب خبر آیا

ہجوم یاس میں لینے وہ کب خبر آیا

اجل نہ آئی تو غش کس امید پر آیا

بچھے ہیں کوئے ستم گر میں جا بجا خنجر

رگ گلو کا لہو پاؤں میں اتر آیا

دکھائی مرگ نے کیا کیا بلندی و پستی

چلے زمیں کے تلے آسماں نظر آیا

ہمیشہ عفو ترا ہے گناہ کا حامی

ہمیشہ رحم تجھے میرے حال پر آیا

بتوں میں کوئی بھلائی بھی ہے سوائے ستم

برا ہو تیرا دل ناسزا کدھر آیا

بنائی بات بگڑنے نے روز محشر بھی

اٹھے ہیں خاک سے ہم جب وہ گور پر آیا

کہاں کی آہ و بکا بات بن گئی شعلہؔ

زباں کے ہلتے ہی فریاد میں اثر آیا

(486) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shola Aligarhi. is written by Shola Aligarhi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shola Aligarhi. Free Dowlonad  by Shola Aligarhi in PDF.