Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_70377245acee6f8314344b74174dc295, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہر لمحہ تھا سو سال کا ٹلتا بھی تو کیسے - شہرت بخاری کی شاعری - Darsaal

ہر لمحہ تھا سو سال کا ٹلتا بھی تو کیسے

ہر لمحہ تھا سو سال کا ٹلتا بھی تو کیسے

لے آئی شب غم کوئی مرتا بھی تو کیسے

اک آگ تھی جو پھونک رہی تھی دو جہاں کو

وہ دل سے مرے ہو کے گزرتا بھی تو کیسے

ہم پیاس کے ماروں نے عبث آس لگائی

برسا ہوا بادل تھا برستا بھی تو کیسے

گلچیں کی نظر تاک میں رہتی تھی برابر

غنچہ کوئی کھلتا بھی مہکتا بھی تو کیسے

تنکے کی رکاوٹ بھی نہ تھی غار کی تہ میں

پھر پھیلا ہوا پاؤں سنبھلتا بھی تو کیسے

سایہ نہ کوئی نقش قدم کوچہ نہ بازار

صحرا کے سفر میں تھا بھٹکتا بھی تو کیسے

سینے میں کوئی شعلہ نہ نظروں میں کہیں برق

شہرتؔ بھلا دل میرا بہلتا بھی تو کیسے

(557) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shohrat Bukhari. is written by Shohrat Bukhari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shohrat Bukhari. Free Dowlonad  by Shohrat Bukhari in PDF.