جو سجتا ہے کلائی پر کوئی زیور حسینوں کی
جو سجتا ہے کلائی پر کوئی زیور حسینوں کی
تبھی بڑھتی ہیں قیمت جوہری تیرے نگینوں کی
اٹھا دیتی ہے دیواریں دلوں کے بیچ یہ اکثر
ضرورت کیوں ہو پھر ہم کو بھلا ایسی زمینوں کی
اسی میں چھید کرتے ہیں کہ جس تھالی میں کھاتے ہیں
بدل سکتی نہیں عادت کبھی ایسی کمینوں کی
بھرا ہے لاکھ پھولوں سے مرے گھر کا حسیں آنگن
یہی ہے میری دولت مجھ کو کیا چاہت دفینوں کی
کبھی محنت مشقت سے کما لو گے بہت دولت
مگر بدلو گے تم کیسے لکیروں کو جبینوں کی
اٹھا کر ایک بار ان کو لگا لو اپنے ہونٹوں سے
چھوئیں گی آسماں کو قیمتیں ان آبگینوں کی
جو نکتہ چیں ہیں رہنا ہے ہمیشہ نکتہ چیں ان کو
بدل سکتی نہیں فطرت کبھی بھی نکتہ چینوں کی
(565) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Shobha Kukkal. is written by Shobha Kukkal. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shobha Kukkal. Free Dowlonad by Shobha Kukkal in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends