Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_659a3d7c086b0c25d805394ac488286d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کسی نادیدہ شے کی چاہ میں اکثر بدلتے ہیں - شعیب نظام کی شاعری - Darsaal

کسی نادیدہ شے کی چاہ میں اکثر بدلتے ہیں

کسی نادیدہ شے کی چاہ میں اکثر بدلتے ہیں

کبھی آنکھیں کبھی چہرہ کبھی منظر بدلتے ہیں

کسی محفوظ گوشے کی طلب مجبور کرتی ہے

مکیں بدلے نہیں جاتے ہیں سو ہم گھر بدلتے ہیں

میاں بازار کو شرمندہ کرنا کیا ضروری ہے

کہیں اس دور میں تہذیب کے زیور بدلتے ہیں

یہ انجانے پرندے کون سے جنگل سے آئے ہیں

جو ہر پرواز سے پہلے نئے شہ پر بدلتے ہیں

اسی سے صورت حالات کی تصویر بنتی ہے

اسی کے ڈر سے ہم لوگ اپنا اپنا در بدلتے ہیں

ستارا سا مری آغوش میں کچھ تو چمکتا ہے

جھلک پانے کی جس کو آئینے محور بدلتے ہیں

(670) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shoaib Nizam. is written by Shoaib Nizam. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shoaib Nizam. Free Dowlonad  by Shoaib Nizam in PDF.