Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_cffd5a7e1e5f073dad597a26f0e690db, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
زندہ رہے تو ہم کو نہ پہچان دی گئی - شمشاد شاد کی شاعری - Darsaal

زندہ رہے تو ہم کو نہ پہچان دی گئی

زندہ رہے تو ہم کو نہ پہچان دی گئی

مرنے کے بعد خوب پذیرائی کی گئی

کیا کیا ستم ہوئے ہیں میرے ساتھ بارہا

دھوکے سے کتنی بار مری جان لی گئی

سینے سے میرے نوچ لی تصویر یار بھی

شریان زندگی ہی مری کاٹ دی گئی

تنہائیوں میں میں تیری یادوں کے ساتھ تھا

محفل سجی تو یادوں سے وابستگی گئی

اس لا دوا مرض کا اثر پوچھتے ہو کیا

دل نے دیا نہ ساتھ تو تنہائی بھی گئی

دریا مسرتوں کا تو اب سوکھ ہی گیا

خون جگر پیا تو مری تشنگی گئی

دیتا جواب کیا میں تکلم کا یار کے

اس کی نگاہ ناز مرے ہونٹ سی گئی

ارباب علم و فن کی توجہ ہوئی تو شادؔ

محفل میں تیرے فن کو بھی پہچان دی گئی

(532) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shmashad Shad. is written by Shmashad Shad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shmashad Shad. Free Dowlonad  by Shmashad Shad in PDF.