Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_53c429ac6fb5959897ee2254e053c5bb, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یاس کی منزل میں تنہائی تھی اور کچھ بھی نہیں - شیو چرن داس گوئل ضبط کی شاعری - Darsaal

یاس کی منزل میں تنہائی تھی اور کچھ بھی نہیں

یاس کی منزل میں تنہائی تھی اور کچھ بھی نہیں

جرأت پرواز شرمائی تھی اور کچھ بھی نہیں

آج میخانے میں اذن عام تھا ساقی ترے

اس لئے دنیا ادھر آئی تھی اور کچھ بھی نہیں

آج میری کشتئ طوفاں شکن نے دوستو

ڈوب جانے کی قسم کھائی تھی اور کچھ بھی نہیں

لوگ جس کو ناگ‌ و ناگن کا فسوں کہنے لگے

تم نے شاید زلف لہرائی تھی اور کچھ بھی نہیں

نوح کی کشتی سلامت رہ گئی ہم بچ گئے

ذات حق کی رحم فرمائی تھی اور کچھ بھی نہیں

منزل صبر و رضا میں جب کبھی رکھا قدم

ہاتھ کانپے روح تھرائی تھی اور کچھ بھی نہیں

دوستوں کو جب سنایا ضبطؔ نے اپنا کلام

اک صدائے مرحبا آئی تھی اور کچھ بھی نہیں

(547) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shiv Charan Das Goyal Zabt. is written by Shiv Charan Das Goyal Zabt. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shiv Charan Das Goyal Zabt. Free Dowlonad  by Shiv Charan Das Goyal Zabt in PDF.