Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4b400a15118f2a678cfa162adffd7655, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہوا بھی گرم ہے چھائے ہیں سرخ بادل کیوں - شفا کجگاؤنوی کی شاعری - Darsaal

ہوا بھی گرم ہے چھائے ہیں سرخ بادل کیوں

ہوا بھی گرم ہے چھائے ہیں سرخ بادل کیوں

یہ ظلم کس پہ ہوا روئی خاک مقتل کیوں

جو خواب دیکھتی آئی ہوں اپنے بچپن سے

ادھورا خواب وہ ہوتا نہیں مکمل کیوں

جو آرزو تھی کہ ہوں ارد گرد گل بوٹے

تو تم نے ناگ پھنی کے اگائے جنگل کیوں

ہم اپنے شوق کی دنیا میں گم تھے کچھ ایسے

سمجھ نہ پائے کہ بھیگا ہے ماں کا آنچل کیوں

سکوت سے بھی سمندر کے خوف آتا ہے

ہیں کیوں خموش یہ موجیں نہیں ہے ہلچل کیوں

میں جب سکون کی منزل سے چند گام پہ ہوں

صدائیں دیتا ہے ماضی مرا مسلسل کیوں

وہ کون اپنا شفاؔ یاد آ گیا تم کو

تمہاری آنکھ ہوئی جا رہی ہے جل تھل کیوں

(525) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shifa Kajgavnwi. is written by Shifa Kajgavnwi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shifa Kajgavnwi. Free Dowlonad  by Shifa Kajgavnwi in PDF.