وہ رقص کرنے لگیں ہوائیں وہ بدلیوں کا پیام آیا
وہ رقص کرنے لگیں ہوائیں وہ بدلیوں کا پیام آیا
یہ کس نے بکھرائیں رخ پہ زلفیں یہ کون بالائے بام آیا
مجھے خوشی ہے کہ آج میرا جنوں بھی یوں میرے کام آیا
سمجھ کے دیوانۂ محبت تمہارے ہونٹوں پہ نام آیا
مجھے صراحی سے کیا غرض ہے میرا نشہ اصل میں الگ ہے
ادھر تمہاری نگاہ اٹھی ادھر سرور دوام آیا
یہ حسن فانی ہے میری جاں یہ جوانیوں پہ غرور کیسا
جہاں چڑھا مہر نیم روزی اسی جگہ وقت شام آیا
چہکتی یہ بلبلیں یہ گلچیں چمن پہ حق ہے سبھی کا لیکن
کسی کے حصے میں پھول آئے کسی کے حصے میں دام آیا
دیا مجھے موت نے سنبھالا لحد میں بھی ہو گیا اجالا
یہ قبر پر کس نے گل چڑھائے یہ کون ماہ تمام آیا
نہ تو فعولن نہ فاعلاتن نہ بحر کوئی نہ کوئی تختی
یہ ہے عنایت کسی کی شیونؔ تجھے شعور کلام آیا
(556) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Shevan Bijnauri. is written by Shevan Bijnauri. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shevan Bijnauri. Free Dowlonad by Shevan Bijnauri in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends