Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d68e86c7320440da42103aac1f188228, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مری آہ بے اثر ہے میں اثر کہاں سے لاؤں - شیون بجنوری کی شاعری - Darsaal

مری آہ بے اثر ہے میں اثر کہاں سے لاؤں

مری آہ بے اثر ہے میں اثر کہاں سے لاؤں

ترے پاس تک جو پہنچے وہ نظر کہاں سے لاؤں

مجھے بھول جانے والے تجھے کس طرح بھلاؤں

جسے درد راس آئے وہ جگر کہاں سے لاؤں

مرے رزق بندگی کو ترے در سے واسطہ ہے

جو جھکے بروئے کعبہ میں وہ سر کہاں سے لاؤں

مرے پاس دل کے ٹکڑے مرے پاس خوں کے آنسو

تو ہے سیم و زر کی دیوی تو میں زر کہاں سے لاؤں

شب غم کے یہ اندھیرے مرا ساتھ دے رہے ہیں

جو مٹائے ظلمتوں کو وہ سحر کہاں سے لاؤں

وہی برق جس نے گر کر مری زندگی جلا دی

میں اسی کو ڈھونڈتا ہوں وہ شرر کہاں سے لاؤں

مری زندگی ہے شیونؔ کچھ عجیب کشمکش میں

وہ اثر کو چاہتے ہیں میں اثر کہاں سے لاؤں

(478) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shevan Bijnauri. is written by Shevan Bijnauri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shevan Bijnauri. Free Dowlonad  by Shevan Bijnauri in PDF.